[ یہ تیسری فصل ہے] اس فصل میں اسم ثلاثی، رباعی اور خماسی کے اوزان ذکر کئے گئے ہیں۔ یاد ریے کہ ان میں سے یر ایک کی دو قسمیں ہیں: مجرد اور مزید فیہ۔ اسم ثلاثی مجرد کے اوزان معین و مشخص ہیں جبکہ اسم ثلاثی مزید فیہ کے اوزان زیادہ ہیں۔
"اسم ثلاثی مجرد را ده صیغه است"۔
جس طرح پہلے بیان کیا گیا ہے کہ اسم ثلاثی مجرد کے اوزان معین و مشخص ہیں اور ان کی تعداد دس ہے یعنی جو اسم بھی تین حروف پر مشتمل ہو وہ ان دس اوزان میں سے کسی ایک وزن پر ہوگا۔
اسم ثلاثی مجرد کے دس اوزان یہ ہیں:
فَلْسٌ(پیسہ، سکہ)، فَرَسٌ(گھوڑا)، کَتِفٌ (کندھا)،عَضُدٌ (بازو)،حِبْرٌ (یہودی عالم)،عِنَبٌ (انگور)،قُفْلٌ(تالا) ،صُرَدٌ (اُلّو، چڑیا) ،اِبِلٌ(اونٹ)، عُنُقٌ (گردن)۔
"و مزید فیه اسم ثلاثی بسیار است"۔
اسم ثلاثی مزید فیہ کے اوزان بہت زیادہ ہیں ہم شمار نہیں کر سکتے۔
 "اسم رباعی مجرد را پنج صیغه است"۔
 اسم رباعی مجرد کے پانچ اوزان ہیں:
جَعْفَرٌ (چھوٹی نہر)، دِرْهَمٌ(درہم)، زِبْرِجٌ (زینت، عورتوں کی زینت)، بُرْثُنٌ (شیر کا پنجہ)، قِمَطْرٌ(صندوقچہ)۔
"مزید فیه وی اندک است"۔
اسم رباعی مزید فیہ کی تعداد بہت کم ہے۔
"اسم خماسی مجرد را چهار صیغه است"۔
 اسم خماسی مجرد کے فقط چار اوزان ہیں:
سَفَرْجَلٌ (ناشپاتی)، قُزَعْمِلٌ (طاقتور اونٹ)، جَحْمَرِشٌ (بوڑھی خاتون)، قِرْطَعْبٌ (تھوڑی چیز)۔
"مزید فیه وی به غایت اندک است"۔
اسم خماسی مزید فیہ کے اوزان بہت ہی کم ہیں۔
"فعل ثلاثی مجرد را سه صیغه است"۔
 فعل ثلاثی مجرد کے فقط تین صیغے ہیں یعنی عربی زبان میں جو لفظ فعل ہو اور اس کے تینوں حروف اصلی ہوں، تو وہ ان تین میں سے کسی ایک وزن پر ہوگا:
فَعَلَ جیسے نَصَرَ؛ (اس کے تینوں حروف مفتوح ہیں)؛
فَعِلَ جیسے عَلِمَ؛ (اس کا عین الفعل مکسور ہے)؛
فَعُلَ جیسے شَرُفَ، (اس کا عین الفعل مضموم ہے)۔
"و مزید فیه وی بسیار است"۔
فعل ثلاثی مزید فیہ کے صیغے بہت زیادہ ہیں، ان شاءاللہ اس کے متعلق بعد میں گفتگو کی جائے گی۔
"فعل رباعی مجرد را یک بناست"۔
فعل رباعی مجرد کا فقط ایک صیغہ ہے: دَحرَجَ  (پھیرنا، گھمانا)بر وزن فَعلَلَ۔
"و رباعی مزید فیه اندک است"۔
 رباعی مزید فیہ  کے صیغے بہت ہی کم ہیں۔
و صلی اللہ علی محمد و آل محمد۔